انڈیا کا وہ پانی جو پہلے سرحد پار جاتا تھا، اب اسے روکا جائے گا: مودی

image
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ انڈیا کا وہ پانی جو پہلے سرحد پار جاتا تھا، اب اسے روکا جائے گا۔

خبر رایہ بیان انہوں نے پاکستان کے ساتھ ایک اہم آبی معاہدہ معطل کرنے کے چند دن بعد دیا۔

نریندر مودی نے نئی دہلی میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ ’انڈیا کا پانی پہلے باہر چلا جاتا تھا، اب وہ انڈیا کے لیے بہے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کا پانی اندیا کے مفاد کے لیے روکا جائے گا اور اسے انڈیا کے لیے استعمال کیا جائے گا۔‘

پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اس کے دریاؤں میں چھیڑ چھاڑ کو ’جنگ کا اقدام‘ سمجھا جائے گا۔

اگرچہ نریندر مودی نے اپنی تقریر میں اسلام آباد کا براہ راست ذکر نہیں کیا، تاہم ان کا بیان اُس وقت آیا ہے جب نئی دہلی نے 65 سالہ پرانے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کے لیے نہایت اہم پانی کی فراہمی کو منظم کرتا ہے، جو کہ پینے اور زراعت کے لیے ضروری ہے۔

نئی دہلی نے گذشتہ ماہ متنازعہ کشمیر کے انڈین پہلگام میں سیاحوں پر ایک مہلک حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سخت بیانات اور سفارتی ردعمل کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے، اور انڈین فوج کے مطابق، دونوں جانب سے 24 اپریل سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر رات کے وقت فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے پیر کے روز کہا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات ’نقطۂ ابال‘ تک پہنچ چکے ہیں، اور خبردار کیا کہ ’یہ وقت زیادہ سے زیادہ تحمل کا ہے، اور جنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹنے کا ہے۔‘

اسلام آباد نے منگل کے روز انڈیا پر دریائے چناب کے بہاؤ میں تبدیلی کا الزام لگایا، جو کہ ان تین دریاؤں میں سے ایک ہے جو معطل شدہ معاہدے کے مطابق پاکستان کے کنٹرول میں دیے گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے پیر کو کہا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات ’نقطۂ ابال‘ تک پہنچ چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دریائے چناب ان تین دریاؤں میں سے ایک ہے جن کے پانی پر 1960 میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا ہے۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر آب پاشی کاظم پیرزادہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نے دریائے چناب کے بہاؤ میں تبدیلیاں مشاہدہ کی ہیں جو بالکل بھی قدرتی نہیں ہیں۔‘

انڈیا کی سرحد سے متصل پنجاب پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ ہے اور ملک کا زرعی مرکز بھی ہے۔

کاظم پیرزادہ نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں کمی کے زیادہ اثرات ان علاقوں پر پڑیں گے جہاں پانی کے متبادل انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔‘

’ایک دن دریائے چناب کا بہاؤ معمول کے مطابق تھا جبکہ اگلے دن یہ بہت زیادہ کم ہو گیا تھا۔‘

پاکستان کے سابق وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کی سربراہی میں قائم تھنک ٹینک جناح انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس سے قبل 26 اپریل کو مبینہ طور پر انڈیا نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے گزرنے والے دریاؤں میں پانی کی بھاری مقدار چھوڑ دی تھی۔

کاظم پیرزادہ کے مطابق ’ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ ہم پانی کو مناسب طور پر استعمال نہ کر سکیں۔‘

کاظم پیرزادہ نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں کمی کے زیادہ اثرات ان علاقوں پر پڑیں گے جہاں پانی کے متبادل انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دریائے سندھ ایشیا کے طویل ترین دریاؤں میں سے ایک ہے، جو انڈیا اور پاکستان کے درمیان انتہائی حساس حد بندی لائنوں سے ہوتا ہوا گزرتا ہے۔

ہندو قوم پرست جماعت بئ جے پی کے وزیرِاعظم نریندر مودی 2016 میں انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک حملے کے بعد پہلے ہی پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

" انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ ’خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔‘

لیکن انڈیا خود بھی چین کا زیریں ملک ہے — جو تبت میں دریائے برہمپترا کے منبع کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ ایک وسیع دریا ہے جو انڈیا کے شمال مشرق کے لیے نہایت اہم ہے اور پھر بنگلہ دیش سے ہوتا ہوا سمندر میں گرتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.