رات کے اندھیرے میں جب ایک مضبوط، پراعتماد آواز ابھری: "میں ہوں ایئر وائس مارشل اور میں وہیں سے بات شروع کروں گا جہاں ختم ہوئی تھی... پاکستان فضائیہ 6، انڈین فضائیہ 0", تو پورا ملک سنبھل کر بیٹھ گیا اور پھر سوشل میڈیا پر ایسا طوفان آیا جو اب تک تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی یہ بریفنگ صرف ایک اعلان نہیں تھی، یہ جذبہ، اعتماد، اور مہارت کا وہ مظاہرہ تھا جس نے ہر پاکستانی کو فخر سے سینہ چوڑا کر دیا۔ چاہے وہ ان کی دبنگ باتیں ہوں، یا انڈین پائلٹس کی انٹرسیپٹ آڈیو کلپس، ہر لفظ گویا دشمن کو آئینہ دکھا رہا تھا۔
"راتوں رات ہیرو، لمحوں میں قومی کرش!"
ایک جانب پاکستان کے جنگی طیارے سلامت، دوسری طرف انڈیا کے رافیل، ایس یو-30 اور میگ-29 زمین بوس۔ لیکن صرف دشمن کے طیارے نہیں گرے پاکستان میں ہزاروں دل بھی اورنگزیب احمد کی شخصیت، انداز اور الفاظ پر فدا ہو گئے۔
اور بس پھر کیا تھا، ٹوئٹر پر ٹرینڈ ہوا: #PAF6IAF0
مگر ٹرینڈنگ صرف فوجی فتح تک محدود نہیں رہی۔ ہزاروں پوسٹس میں انہیں "نیشن کا کرش" کہا جانے لگا۔ خاص طور پر نوجوان لڑکیاں ان کی حاضر جوابی، پروفیشنلزم اور پرکشش انداز سے متاثر ہو کر تعریفوں کے پل باندھنے لگیں۔
"صرف فائٹر نہیں، لیڈر بھی"
ایئر وائس مارشل اورنگزیب کا ریکارڈ غیرمعمولی ہے۔ 1992 میں کمیشن لینے والے یہ آفیسر کئی آپریشنز، ائیر بیسز اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی تک اپنی قیادت کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ چین اور پاکستان سے اعلیٰ تعلیم یافتہ، بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والے، سعودی عرب سے لے کر اسلام آباد تک اپنے ہر عہدے پر وہ نیا معیار قائم کرتے گئے۔
آج وہ پاکستان ایئر فورس کے آپریشنز کے اہم ترین عہدے پر فائز ہیں، اور ستارۂ امتیاز (ملٹری) بھی حاصل کر چکے ہیں۔ مگر ان سب کے ساتھ، اب وہ سوشل میڈیا کے "دلوں کے جنرل" بھی کہلانے لگے ہیں۔
جب کہ کچھ صارفین نے مشہور بادشاہ اورنگزیب سے تشبیہہ دیتے ہوئے کمنٹ کیے کہ “اورنگزیب نام کے لوگ ہمیشہ بھارت کیلئے ایک بھیانک خواب بنے رہیں گے“ اور “چھاوا' فلم میں بادشاہ اورنگزیب کو دیکھنے کے بعد حواس باختہ بھارتیوں کو اب ایئر وائس مارسل اورنگیزب احمد کا نام بھی ہمیشہ یاد رہے گا“