صنفی مساوات کو ڈیجیٹل ایجنڈے کا حصہ بنائیں، وزیراعظم

image

وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ ٹیلی کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن سوسائٹی ڈے کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ڈیجیٹل ترقی میں صنفی مساوات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اور یہی وقت ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اس اہم شعبے میں فوری اقدامات کریں۔

وزیراعظم نے انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (ITU) کو دنیا بھر میں مساوی اور جامع ڈیجیٹل ترقی کو فروغ دینے میں اس کی مؤثر قیادت پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کا تھیم "ڈیجیٹل تبدیلی کے معاملات میں صنفی مساوات کیوں ضروری؟" ایک بروقت یاد دہانی ہے کہ ٹیکنالوجی کے فوائد سب تک یکساں پہنچنے چاہئیں۔

وزیراعظم کے مطابق، پاکستان نے حالیہ برسوں میں صنفی ڈیجیٹل خلا کو کم کرنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سال 2024-2025 کے دوران 80 لاکھ خواتین نے موبائل انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کی، جبکہ ٹیکنالوجی کے استعمال میں صنفی فرق 38 فیصد سے گھٹ کر 25 فیصد رہ گیا، جو دیہی خواتین کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی بہتری ہے۔

انہوں نے پاکستان کی مجموعی ڈیجیٹل پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ:

ٹیلی کام صارفین کی تعداد 200 ملین سے تجاوز کر چکی ہے150 ملین سے زائد براڈبینڈ صارفین ملک بھر میں متحرک ہیں2 ملین FTTH (فائبر ٹو دی ہوم) کنیکشنز فعال کیے جا چکے ہیںڈیٹا کے استعمال میں 24.25 فیصد اضافہ ہواموبائل مینوفیکچرنگ میں 47.46 فیصد ترقی دیکھی گئیپاکستان کا موبائل ایکو سسٹم معیشت میں 16.7 بلین ڈالر کا حصہ ڈال رہا ہےوزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اعلیٰ استعداد کی آبدوز کیبلز کے ذریعے بین الاقوامی روابط کو مضبوط بنانے میں بھی کامیاب رہا ہے۔

شہباز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک جامع، شمولیتی اور صنفی حساس ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم کسی کو پیچھے نہیں چھوڑیں گے، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کو، جو ڈیجیٹل تبدیلی میں نہ صرف شامل ہوں گی بلکہ اس سے بھرپور فائدہ بھی اٹھائیں گی۔"

آخر میں وزیراعظم نے تمام ملکی و بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ وہ صنفی مساوات کو ڈیجیٹل ایجنڈے کا لازمی حصہ بنائیں اور ایک بااختیار، جدید اور ڈیجیٹل پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.