ریاض میں موجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم خطاب میں بتایا کہ کہ ان کی حکومت نے حال ہی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو جنگ میں تبدیل ہونے سے روک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ تنازعہ روز بروز شدت اختیار کرتا جا رہا تھا، جو ممکنہ طور پر لاکھوں جانوں کو نگل سکتا تھا، لیکن ہم نے بروقت قدم اٹھایا اور امن بحال کیا۔"
ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے جنگ بندی کے لیے صرف سفارتی زبان استعمال نہیں کی، بلکہ تجارت کو بطور آلہ استعمال کیا۔ "میں نے دونوں ممالک سے کہا، آؤ کچھ خوبصورت چیزوں کی تجارت کرو، ایٹمی میزائلوں کی نہیں۔" ان کے مطابق، دونوں فریق اب ایک دوسرے کے ساتھ بہتر انداز میں چل رہے ہیں اور شاید وہ ایک پُرامن عشائیے پر بھی اکھٹے ہو سکیں۔
ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو بھی بھرپور سراہا۔ وزیر خارجہ مارکو روبیو اور جے ڈی وینس کا خاص طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "انہوں نے زبردست کام کیا۔ میں ان سب پر فخر محسوس کرتا ہوں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے پاس مضبوط قیادت موجود ہے اور امید ظاہر کی کہ موجودہ امن برقرار رہے گا۔ ان کے بقول، یہ سفارتی کامیابی نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا بھر کے لیے امن کی ایک اچھی مثال بن سکتی ہے۔