کراچی کے تاریخی فریئر ہال میں چوری کی ایک سنگین واردات سامنے آئی ہے جہاں نامعلوم چور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پارکس کے دفتر میں گھس کر نایاب نوادرات سمیت قیمتی سامان لے اڑے۔ پولیس کے مطابق، یہ واردات عاشورہ محرم الحرام کی سرکاری تعطیلات کے دوران ہوئی۔
چور دفتر کی عقبی کھڑکی توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں سے دوسری جنگِ عظیم کی نایاب شیلڈز، پرنٹر، کاپر وائر اور دیگر قیمتی اشیاء چوری کر کے فرار ہو گئے۔ یہ شیلڈز تاریخی اہمیت کی حامل تھیں اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر ڈیپارٹمنٹ کے دفتر میں بطور ورثہ محفوظ کی گئی تھیں۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ آرٹلری میدان تھانے میں درج کرلیا ہے اور تفتیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ فریئر ہال، جو کہ کراچی کی ثقافتی اور تاریخی شناخت کا اہم مرکز سمجھا جاتا ہے، اس نوعیت کی چوری نے نہ صرف سیکیورٹی پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں بلکہ قیمتی قومی ورثے کے تحفظ پر بھی خدشات پیدا کر دیے ہیں۔