خیبر پختونخوا : سیلاب اور بارش، 353 سڑکیں، 58 پل اور کلورٹس متاثر، بحالی کے لیے 17 ارب درکار

image

خیبر پختونخوا میں سیلاب اور بادل پھٹنے کے باعث 353 چھوٹی بڑیں سڑکیں متاثر ہوئی ہیں ان سڑکوں کے 444 مقامات پر حادثات ہوئے ہیں، سڑکوں کی مرمت اور بحالی کے لیے اب 17ارب سے زائد کی رقم درکار ہے۔

محکمہ مواصلات و تعمیرات (سی اینڈ ڈبلیو) خیبر پختونخوا کی جانب سے نقصانات کے تفصیلی جائزوں سے معلوم ہوا ہے کہ صوبے میں سڑکوں، پلوں اور کلورٹ کی بحالی اور مکمل مرمت کے لیے 17ارب 47کروڑ روپے کی خطیر رقم درکار ہوگی۔

حالیہ سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں شمالی اور مشرقی اضلاع بشمول سوات، دیر لوئر، دیر اپر، بونیر، مالاکنڈ، باجو، مانسہرہ، کوہستان اور بٹگرام سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں تاہم جنوبی اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان، کرم اور جنوبی وزیرستان میں بھی نقصانات رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صوبے کی 4 ہزار 457 کلومیٹر سے زیادہ طویل سڑکوں کے نیٹ ورک میں سے 353 سڑکیں متاثر ہوئیں، جن پر 444 مقامات پر نقصانات واقع ہوئے۔ ان میں سے 807 کلومیٹر سے زیادہ حصہ مکمل طور پر یا جزوی طور پر تباہ ہوا۔ محکمے کی فوری کارروائیوں کے نتیجے میں 72 سڑکیں مکمل طور پر بحال کر کے تمام ٹریفک کے لیے کھول دی ہیں جبکہ 334 سڑکیں جزوی طور پر بحال ہیں اور صرف ہلکی ٹریفک کے لیے کھلی ہیں۔

صرف 38 سڑکیں ایسی ہیں جو ابھی تک مکمل طور پر بند ہیں۔ ان تمام بحالی کاموں پر اب تک 3ارب 23کروڑ خرچ ہو چکے ہیں، جبکہ مکمل بحالی کیلئے مزید 10ارب 10کروڑ کی خطیر رقم درکار ہوگی۔پلوں کے معاملے میں 58 پل مختلف نقصانات کا شکار ہوئے، جن کی کل لمبائی 4ہزار892 میٹر ہے۔ ان میں سے 4 ہزار 566 میٹر سے زیادہ حصے کو نقصان پہنچا۔ بحالی کے کاموں میں 9 پل مکمل طور پر بحال ہو چکے ہیں، 38 پل جزوی طور پر کھولے گئے ہیں جبکہ 12 پل ابھی تک مکمل طور پر بند ہیں۔ ان پلوں کی فوری مرمت پر 60کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں جبکہ ان کی بحالی کے لیے مزیدایک ارب 76 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔

اسی طرح صوبے بھر میں 58 کلورٹس متاثر ہوئے، جن کی کل لمبائی 2 ہزار 417 میٹر ہے۔ ان میں سے ایک ہزار 588 میٹر سے زیادہ حصہ نقصان زدہ ہے۔ ان میں سے 7 کلورٹس مکمل طور پر بحال کیے جا چکے ہیں، 43 جزوی طور پر کھولے گئے ہیں جبکہ 12 ابھی تک بند ہیں۔ ان کی فوری مرمت پر 18 کروڑ 60 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں اور مکمل بحالی کے لیے 59 کروڑ 21 لاکھ روپے کی ضرورت ہوگی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US