چین کی عدالت نے ایک ہی خاندان کے 16 افراد کو بڑے پیمانے پر فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنادی۔ یہ خاندان میانمار کے علاقے لاؤکائی میں اسکیم سینٹرز، جوئے کے اڈے اور منشیات کا دھندہ چلا رہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی خاندان سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کو مختلف جرائم پر طویل قید کی سزائیں بھی دی گئی ہیں۔ ’’منگ خاندان‘‘ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ برسوں سے چین کی سرحد کے قریب مذکورہ کاروبار کے ذریعے بھاری رقوم کما رہے تھے۔
میانمار میں کریک ڈاؤن کے بعد اس خاندان کے کئی افراد کو 2023 میں چینی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔ اب عدالت نے 39 افراد کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے 16 کو موت، جبکہ باقی کو مختلف مدت کی قید کی سزائیں دی ہیں۔
چینی عدالت کے مطابق اس خاندان نے فراڈ اور دھوکہ دہی کے ذریعے تقریباً 10 ارب یوان (1.4 بلین امریکی ڈالر) ناجائز کمائے، جس سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے۔ یہ فیصلہ چین کی جانب سے سرحد پار جرائم اور مالی فراڈ کے خلاف سخت اقدامات کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔