پنجاب بار کونسل نے صوبے بھر کی تمام بار ایسوسی ایشنز میں پنجاب پولیس کے داخلے پر فوری طور پر پابندی عائد کرتے ہوئے واضح اعلان کیا ہے کہ کسی بھی تھانے کی پولیس یا اینٹی کرپشن اہلکار اب بغیر اجازت بار پریمائسز میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔
یہ فیصلہ صوبائی چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی، وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل اور دیگر نمائندگان کی لاہور میں ہونے والی ہنگامی ملاقات کے بعد کیا گیا، جو سیشن جج جھنگ کے ساتھ وکلاء کے حالیہ تنازعے اور پولیس کے ’’غیر قانونی‘‘ رویے کے باعث بلائی گئی تھی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پولیس نے گزشتہ روز وکلا کے خلاف انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کی کوشش کی، جو سراسر زیادتی ہے۔جب اس صورتحال پر احتجاج کے لیے وفد ایس ایس پی جھنگ سے ملاقات کے لیے گیا تو پولیس نے دروازے بند کر دیے اور وفد کو زبردستی باہر روک دیا، جس سے وکلاء میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
پنجاب بار کونسل نے پولیس حکام کے اس رویے کو ’’انتہائی غیر پیشہ ورانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور چیئرمین NAB، چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی ویڈیو رپورٹس کا جائزہ لے کر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں۔
مزید برآں پنجاب بھر کی تمام بار ایسوسی ایشنز سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے دفاتر اور بار رومز میں پولیس کا داخلہ مکمل طور پر بند کردیں۔ تمام وکلا کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ پولیس کے ساتھ کسی بھی ملاقات یا تعاون سے پہلے بار کونسل کو مطلع کریں۔ اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب بھر کی بار ایسوسی ایشنز نے 3 دسمبر 2025 کو صوبہ بھر میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
نوٹیفکیشن پر سیکریٹری پنجاب بار کونسل کے دستخط موجود ہیں، جنہوں نے واضح کیا کہ وکلا برادری اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹے گی جب تک پولیس اہلکاروں کے غیر قانونی اقدامات کا سدباب نہیں کیا جاتا۔