آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ ہوئی تو کس کو فائدہ ہوگا ؟
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازعہ گذشتہ 30 سالوں سے چلتا آرہا ہے مگر اب یہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے کیونکہ اب سرحدی تنازعے سے جنگ کے خطرات بڑھ گئے ہیں دونوں جانب سے توپوں کے سلسلے بھی جاری ہیں جو کہ مذید کشیدگی بڑھانے میں مفید ہے۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے تنازع میں ترکی، روس اور ایران کا کردار اہم ہے کیونکہ اس تنازع میں سب کے اپنے مفادات شامل ہیں۔ماسکو اور روس آرمینیا کے حامی ہیں جبکہ ترکی آذربائیجان کے ساتھ ہے۔ اسی لئے اگر آذربائیجان اور آرمینیا میں جنگ چھڑی تو صرف ان دو ممالک میں ہی بلکہ ترکی روس اور ماسکو میں بھی اجتماعی جنگ کا آغاز ہوسکتا ہے۔
ایسے حالات میں اگر آرمینیا جیت گیا تو فائدہ روس اور ماسکو کو ہوگا اور آذربائیجان کی جیت پر ترکی قابض آجائے گا۔ کیونکہ یہ وہ پہاڑی علاقہ ہے جس پر کنٹرول کے لیے مسلمان اور عیسائی حکمران صدیوں سے لڑتے رہے ہیں۔
1920ء میں سویت یونین سے آزادی کے بعد نیگورنو-کاراباخ کو آذربائیجان کا حصہ قرار دیا گیا مگر یہ قبیلہ غیرممالک کے زور پر آرمینیا میں شمولیت چاہتا ہے یہی اس علاقے میں جنگ کی وجہ ہے۔