انڈیا: دہلی کے 100 سکولوں کو ’بم سے اُڑانے‘ کی دھمکی آمیز ای میلز، تحقیقات جاری

image
انڈیا میں دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این آر سی) کے 100 کے قریب سکولوں کو بذریعہ ای میل بم سے اُڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئیں جن کی ایجنسیوں نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

انڈین اخبار دی انڈین ایکسپریس کے مطابق بدھ کی صبح 4 بجے انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن کے سکولوں کو ای میل کے ذریعے بم سے اُڑانے کی دھمکی دی گئی جس کے بعد ہر طرف ہلچل مچ گئی۔

سینیئر پولیس افسران نے بتایا کہ چانکیہ پوری میں سنسکرت سکول، آر کے پورم میں ڈی پی ایس اور جنوبی ضلع کے وسنت کنج سمیت تمام سکولوں کو صبح 4 بجے کے قریب ای میل موصول ہوئی کہ ان تعلیمی اداروں کے اندر بم رکھے گئے ہیں اور انہیں اڑانے کی دھمکی دی گئی۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونائی کمار سکسینہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’دہلی پولیس نے پتہ لگا لیا ہے کہ یہ دھمکی آمیز ای میلز کہاں سے جاری ہوئیں اور اس کی تحقیقات جاری ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں دہلی کے شہریوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ دہلی پولیس پوری طرح تیار ہے اور ہم کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے روکنے کی کوشش کریں گے۔‘

جن سکولوں کو دھمکیاں موصول ہوئیں ان میں جنوب مغربی علاقے کے پانچ سکول، مشرقی حصے کے تین اور جنوبی دہلی کے 10 سکول شامل ہیں۔

بم ڈسپوزل سکواڈز اور ڈی ایف ایس کے اہلکاروں کی مدد سے مکمل سرچ آپریشن جاری ہے (فوٹو: پی ٹی آئی)حکام نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ ای میلز روس سے بھیجی گئی ہیں، مرکزی ایجنسیاں معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ گذشتہ دو دنوں میں ایئرپورٹس اور پیر کو ہسپتالوں سے بھی اسی طرح کی دھمیکیاں موصول ہوئی تھیں۔

وزارت داخلہ اور دہلی پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھبرائیں مت، یہ کالیں جعلی معلوم ہوتی ہیں۔

دہلی فائر سروس (ڈی ایف ایس) کو اب تک بم کی دھمکیوں کی 60 کالیں موصول ہو چکی ہیں۔ اطلاع ملنے پر مقامی پولیس نے فوری طور پر سکول کے احاطے کو خالی کرا لیا۔

فی الحال بم کا پتہ لگانے والی ٹیموں، بم ڈسپوزل سکواڈز اور ڈی ایف ایس کے اہلکاروں کی مدد سے مکمل سرچ آپریشن جاری ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.