25 سال سے مُردوں کو غسل دے رہا ہوں، دوران غسل ایک شخص زندہ ہو گیا تھا ۔۔ جانیے غسال محمد صدیق کے بارے میں، جن کے ساتھ غسل دیتے وقت عجیب واقعات پیش آئے

image

دنیا میں ایسے کئی روزگار ہیں جو کہ خطرے سے خالی نہیں ہوتے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں عام انسان نہیں کر سکتا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے ہی شخص سے متعلق بتائیں گے جو غسال ہے اور دوران غسل مردہ زندہ ہونے کا عجیب واقعہ ان کے ساتھ رونما ہوا تھا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد صدیق گزشتہ 25 سال سے مُردوں کو غسل دے رہے ہیں۔ محمد صدیق مُردوں کو غسل بھی دیتے ہیں اور انہیں آخری آرام گاہ کی جانب لے جانے کے لیے تیار بھی کرتے ہیں۔

چہرے پر داڑھی، ہاتھوں اور چہرے پر جُھریاں، ماتھے پر ایک ایسا خوف جو کہ ناقابل بیان ہے۔ محمد صدیق اگرچہ 25 سال سے مُردوں کو غسل دیتے آ رہے ہیں، مگر ہر بار وہ ایک نئے تجربے سے روشناس ہوتے ہیں۔

غسال بتاتے ہیں کہ میں نے کئی مُردوں کو غسل دیا ہے، دن میں 20، 25، رات کو بھی میتیں آتی ہیں۔ جبکہ کئی بار کھانا کھانے کا وقت بھی نہیں ہوتا تھا۔

محمد صدیق نے جھلسی ہوئی میتوں کو بھی غسل دیا ہے، مگر وہ بتاتے ہیں کہ ان جھلسی ہوئی میتوں پر پانی کم ڈالا جاتا ہے۔ جبکہ اُس وقت محمد صدیق کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں، جب کسی بچے کی میت کو لایا جاتا ہے، وہ بتاتے ہیں کہ بچے کی میت کو غسل دیتے وقت میں افسردہ بھی ہو جاتا ہوں اور پریشان بھی۔ محمد صدیق خود 10 بچوں کے والد ہیں، تو اس لیے بھی بچوں کی میت دیکھ کر افسردہ ہو جاتے ہیں۔

کرونا کی صورتحال میں محمد صدیق کے پاس روزانہ دو سو سے تین سو میتیں آتی تھیں۔ سماء نیوز کی اس رپورٹ میں محمد صدیق کی جانب سے انٹرویو دیا گیا تھا۔

اپنی زندگی میں پیش آنے والے ایک واقعے سے متعلق محمد صدیق بتاتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں میت کو غسل دے رہا تھا کہ تب ہی مردہ زندہ ہو گیا تھا، اس شخص کے بچے بھی اندر آ گئے اور والد سے ملنے لگے۔ تب ہی جو شخص تھا وہ کہنے لگا کہ مجھے یہاں کیوں لائے ہو؟

جس پر بچوں نے کہا کہ آپ کومہ میں تھے اور ڈاکٹرز نے آپ کو مردہ قرار دے دیا تھا۔ لیکن محمد صدیق اس وقت حیران ہو گئے جب 2 سال بعد دوبارہ اسی شخص کی میت کو غسل کے لیے لایا گیا، اس بار بچے خود اندر آئے اور کہنے لگے کہ دوبارہ دیکھ لیں کہیں والد زندہ تو نہیں؟ جس پر محمد صدیق نے کہا کہ نہیں اب انتقال ہو گیا ہے۔

محمد صدیق کی زندگی اور روزگار ایک ایسے کام سے جڑا ہے جو یقینا بہت سے لوگ کرنا نہیں چاہیں گے، مگر یہ جو کام کر رہے ہیں، وہ اس بات کو واضح کر رہا ہے کہ یہ کوئی عام شخص نہیں ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.