حج کرنا ہر مسلمان کی اولین خواہش ہوتی ہے اور ہر سال لاکھوں اہل اسلام بیت اللہ کی زیارت کی سعادت حاصل کرتے ہیں تاہم خواتین کیلئے کچھ پابندیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے، حکومت پاکستان نے والد یا خاوند کے بغیر حج پر جانے کی خواہشمند خواتین کے لیے طریقہ کار وضع کرتے ہوئے سرکلر جاری کر دیا ہے۔
اس حوالے سے وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ والد یا خاوند جیسے رشتوں سے محروم حج کی خواہشمند خواتین اگلے نزدیک ترین محرم رشتہ دار جیسے بھائی، بیٹا، چچا، ماموں، بھانجے وغیرہ سے حلف نامہ پر دستخط کروا سکتی ہیں۔
وزارت مذہبی امور نے ایسی خواتین کے اصرار پر یہ وضاحت جاری کی ہے جو حج پر جانے کی خواہشمند تھیں مگر مجوزہ حلف نامہ میں صرف والدین یا شوہر سے اجازت کا ذکر کیا گیا تھا۔
خواتین کے حج سے متعلق ان دو محرم رشتوں کے فوت ہونے کی صورت میں پہلے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں وضاحت نہیں تھی ، اس لئے والد اور شوہر کے رشتوں سے محروم خواتین کی آسانی کے لیے نیا سرکلر جاری کیا گیا ہے۔
12 دسمبر کو وزارت مذہبی امور نے حج درخواستوں کی مدت میں 10 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔ نگران وزیرمذہبی امور انیق احمد نے بتایا تھا کہ حج پیکیج میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں رواں سال ایک لاکھ روپے کمی کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود ملک کے معاشی حالات کے پیش نظر 27 نومبر سے 12 دسمبر تک کم درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔