پاکستان مجموعی قومی پیداوارمیں سالانہ بنیادوں پر7 سے 8 فیصدتک نموحاصل کرنے کی صلاحیت رکھتاہے، عالمی بینک

image

اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):جنوبی ایشیا کے لئے عالمی بینک کےریجنل ڈائریکٹر میتھیو ورغیس نے کہاہے کہ نوجوان آبادی ، قدرتی وسائل اوراپنے اہم سٹریٹجک مقام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان مجموعی قومی پیداوارمیں سالانہ بنیادوں پر7 سے 8 فیصدتک نموحاصل کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اور عالمی بینک کے زیراہتمام مالیاتی اور گورننس اصلاحات پرہونے والے مباحثہ سے اپنے خطاب میں کہی ۔

انہوں نے موجودہ معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاکہ مالی اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کے توازن کے لئے قرضوں پرانحصار کی وجہ سے پاکستان کا موجودہ معاشی ماڈل غیر پائیدار ہے، پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے، پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں جس کے نتیجے میں ملکی اور بیرونی قرضوں میں اضافہ ہورہاہے ۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق نے ’’اصلاح ۔فوری اصلاحات کاایجنڈا ‘‘کے عنوان سے اہم اقتصادی اصلاحات انشیئٹیو کاتعاوف پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکمت عملی پاکستان کی خاطر خواہ بیرونی فنانسنگ کی ضرورت کے مطابق وضع کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ’’اصلاح‘‘جامع اصلاحاتی ایجنڈا، ریگولیٹری جدید کاری، ٹیکس اصلاحات، مارکیٹ لبرلائزیشن، توانائی کی کارکردگی اور زراعت اور بینکنگ میں بہتری سمیت اہم شعبوں کا احاطہ کررہی ہے جس کا مقصد ایسے ضابطوں کو ختم کرنا ہے جو کاروبار کی ترقی اور اختراع میں رکاوٹ ہیں۔ یہ اصلاحات پاکستان کے معاشی منظرنامے کو ازسر نو بنانے، کاروبار کے لیے زیادہ سازگار ماحول فراہم کرنے، برآمدی حکمت عملیوں کو بہتر بنانے، درآمدی ضوابط کو بہتر بنانے اور مجموعی شعبہ جاتی افادیت کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں اوراس کا مقصد سرمایہ کاری کو متحرک کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور جی ڈی پی کی بلند شرح کو یقینی بنانا ہے ۔

پائیڈ کی جوائنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر درنایاب نے 21ویں صدی کے لیے پبلک ایڈمنسٹریشن کے موضوع پرگفتگو کی اور کابینہ، سول بیوروکریسی، عدلیہ، اور مقامی حکومت سمیت مختلف شعبوں میں جامع اصلاحات کی تجاویز پیش کی ۔ عالمی بینک کے سینئر ماہر اقتصادیات ڈیریک ایچ سی چن نے پاکستان کے وفاقی ٹیکس نظام کا جامع جائزہ پیش کیا، جس کا مقصد ایک جدید اور موثر ٹیکس ڈھانچہ کو فعال کرنا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی معیارات کے مقابلے میں پاکستان میں محصولات کی کم وصولی اور موجودہ ٹیکس نظام میں پیچیدگیوں کا ذکرکیا ۔ انہوں نے سیلز ٹیکس، پرسنل انکم ٹیکس اور کارپوریٹ انکم ٹیکس کا تفصیلی جائزہ بھی پیش کیا ۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.