بلوچستان : نایاب سلیمانی مارخور کے غیرقانونی شکار میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج

image

محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان کی جانب سے تکتو نیشنل پارک میں نایاب اور قیمتی جنگلی جانور "سلیمانی مارخور" کے غیر قانونی شکار کے واقعے پر فوری اور سخت ایکشن لیتے ہوئے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

یہ کارروائی سیکریٹری جنگلات و جنگلی حیات فتح بھنگر اور چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف شریف الدین بلوچ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف (DCW) تکتو نیشنل پارک، سید عطا الرحمٰن تارن کی نگرانی میں عمل میں لائی گئی۔

ابتدائی معلومات کے مطابق ملزمان کا تعلق کلی سارا غڑگئی کوئٹہ سے ہے جو نایاب نسل کے سلیمانی مارخور کے غیر قانونی شکار میں ملوث تھے۔ شکار کے دوران نہ صرف شکار کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی بلکہ یہ افراد محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکاروں کو دھمکیاں دینے جیسے انتہائی قابل مذمت فعل میں بھی شریک پائے گئے۔ یہ امر بھی باعث تشویش ہے کہ ملزمان سرکاری ملازمین ہیں اور اس وقت کوئٹہ کنٹونمنٹ میں تعینات ہیں۔

محکمہ جنگلات و جنگلی حیات نے نہ صرف ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے بلکہ محکمانہ کارروائی کا باقاعدہ آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے تحت باقاعدہ چالان تیار کیا جا رہا ہے جسے جلد ہی عدالت میں جمع کرایا جائے گا تاکہ ملزمان کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جا سکے۔ درج ایف آئی آر میں نامزد ملزمان میں روزی خان، کلیم اللہ، سیف اللہ اور گوہر خان شامل ہیں۔

محکمہ جنگلات و جنگلی حیات عوام سے پرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ نایاب جنگلی حیات کے غیر قانونی شکار سے باز رہیں اور جنگلات و قدرتی ماحول کے تحفظ میں ادارے سے تعاون کریں۔ محکمہ کے کسی بھی افسر یا فیلڈ اسٹاف کو ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنے، دھمکانے یا اس کے فرائض میں مداخلت کرنے کی صورت میں فوری طور پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور قانون شکنی برداشت نہیں کی جائے گی۔

محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان سلیمانی مارخور جیسے نایاب اور قومی ورثے کی حیثیت رکھنے والے جانوروں کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے اور اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ قدرتی ماحول، حیاتیاتی تنوع اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بلا امتیاز قانونی کارروائی جاری رکھی جائے گی۔


About the Author:

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts