صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں سندھ شاہینہ شیر علی نے لیاری کی رہائشی 19 سالہ دلہن پر شوہر کی جانب سے مبینہ جنسی تشدد کے دل دہلا دینے والے واقعے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے آج شہید محترمہ بینظیر بھٹو ٹراما سینٹر سول اسپتال کراچی کا دورہ کیا۔
وزیر موصوفہ نے آئی سی یو میں زیر علاج متاثرہ لڑکی کی عیادت کی اور ڈاکٹرز سے اس کی طبی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی۔
ٹراما سینٹر کے ڈاکٹرز نے وزیر ترقی نسواں کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو 4 جولائی کو شدید زخمی حالت میں لایا گیا تھا اور وہ تاحال کوما میں ہے۔ ڈاکٹرز نے طبی معائنے کے مطابق لڑکی کے جسم پر اندرونی چوٹوں اور جنسی زیادتی کے واضح شواہد کی تصدیق کی ہے۔
صوبائی وزیر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مریضہ کو ہر ممکن علاج اور سہولتیں فراہم کی جائیں۔ انہوں نے خواتین شکایتی سیل اور قانونی ٹیم کو متاثرہ خاندان سے مسلسل رابطے میں رہنے اور ان کی مکمل معاونت کرنے کی ہدایات بھی دیں۔
اس موقع پر شاہینہ شیر علی نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او سے بھی مشاورت کی اور ایف آئی آر کی تفصیلات حاصل کیں جو 5 جولائی کو بغدادی تھانے میں متاثرہ لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں درج کی جا چکی ہے۔
صوبائی وزیر نے پولیس کو ہدایت دی کہ کیس کی فوری اور موثر تفتیش کی جائے اور ملزم کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دلوائی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں سندھ متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ کو قانونی، نفسیاتی اور فلاحی مدد فراہم کرنے کے لیے ہر سطح پر کوشاں ہے۔