پھر ہوئی شین الف میم خدا خیر کرے
ہاتھ میں آگیا پھر جیم الف میم خدا خیر کرے
مجھ کو ڈر ہے کہ محبت میں کہیں نہ ہوں میں
نُون ، الف ، کاف ، الف ، میم خدا خیر کرے
عشق کی راہ گذر میں ہیں بہت
ہر طرف دال ، الف ، میم خدا خیر کرے
اور لوگوں کے لیے کچھ بھی نہیں ہم نے بنایا ہے تجھے
گاف ، لام ، فے ، الف ، میم خدا خیر کرے
عین ، شین ، قاف سے پالا جو پڑا ہے تو اب
اور کچھ نہیں کوئی کاف ، الف ، میم خدا خیر کرے
ایک اپنا تھا جانے ہوا کیا اُس کا ؟
الف ، نُون ، جیم ، الف ، مِیم ، خدا خیر کرے