Add Poetry

حرص و ہوس

Poet: محمد یوسف راہی By: Muhammad Yousuf Rahi, Karachi

جائیدادوں کی کمی نہیں اور دولت کے بھی ہیں انبار یہاں
پیٹ ہے کہ بھرتا نہیں سب حرص وہوس کے ہیں بیمار یہاں

دولت کے حصول کی خاطر تم ساری حدوں کو کرچکے پار
اب تو کردو بس یاروں ارے غریب بھی ہیں بے شمار یہاں

بس اتنا جان لو کہ الله کی رسی بہت ڈھیلی ہوتی ہے یاروں
جب کھینچنے پر آئے رسی تو سب ہوجاتے ہیں شکار یہاں

یه دنیا ایک اسٹیج ہے ہر کوئی نبھا رہا ہے اپنا اپنا کردار
کسی کا اچھا کسی کا برا رول یاروں بس سب ہی ہیں فنکار یہاں

کتنے آئے کتنے چلے گئے راہی اس زمیں پر اکڑ کر چلنے والے
سب کچھ دیکھ کر بھی تو ہم نہیں ہوتے ہیں شرمشار یہاں

Rate it:
Views: 376
13 Nov, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets