باپ باپ ہوتا ہے
کوئی اور بنتا نہیں
محبت کا اس سے بڑھ کر
کوئی اور رشتہ نہیں
میری ہر خواہش کو پورا کیا
میری کسی ضد کو کبھی روکا نہیں
اب ضد کروں کس سے
کوئی میرے باپ جیسا نہیں
مجھ کو پالا بڑے ناز سے
مجھ کو کبھی رونے نہیں دیا
اب میں رؤں اگر
تو کوئی چپ کراتا نہیں
اک سایہ تھا سر پہ
اک حوصلہ تھا کمر پہ
جب سے یہ بادل ھٹا
دھوپ میں چلا جاتا نہیں
باپ باپ ہوتا ہے
کوئی اور بنتا نہیں
محبت کا اس سے بڑھ کر
کوئی اور رشتہ نہیں
میں جاگتا اگر وہ سوتے نہیں
میرے کس دکھ پر وہ روتے نہیں
ان کی دعاؤں سے دکھ دور ہو جاتے
اب خدا بھی میری دعا سنتا نہیں
باپ باپ ہوتا ہے
کوئی اور بنتا نہیں
محبت کا اس سے بڑھ کر
کوئی اور رشتہ نہیں
اک خوشبو آتی تھی گھر سے
مہکتا تھا گھر باتوں سے
جب سے گئے وہ یہاں سے
ایسی خوشبو ایسا عطر کہیں ملتا نہیں
باپ باپ ہوتا ہے
کوئی اور بنتا نہیں
محبت کا اس سے بڑھ کر
کوئی اور رشتہ نہیں