Add Poetry

کئی بدنامیاں ہوتیں کئی الزام سر جاتے

Poet: Yaseen Shahi By: Yaseen Shahi, Islamabad

کئی بدنامیاں ہوتیں کئی الزام سر جاتے
مگر اے کاش ہم دونوں ہمی دونوں پہ مر جاتے

اگر تم خواب ہوتے تو تمھیں آنکھوں میں ﺭﻛﻬ لیتے
نہ گویا نیند سے پھر جاگتے حتیٰ کے مر جاتے

اگر ہم روشنی ہوتے تو پھر احساس کی لو سے
زمیں کو چھوڑ دیتے مل کے دونوں چاند پر جاتے

اگر تم پھول ہوتے تو تمہاری خوشبو میں رہتے
سمندر کی طرح ہوتے تو ہم تم میں اتر جاتے

ہمارے خال و خد کیسے ہیں یہ اب تک نہیں دیکھا
اگر تم آئینہ ہوتے تو ہم کتنے سنوار جاتے

تمھارے حسن پہ پہرہ ہمارے عشق کا ہوتا
جواں رکھتے سدا تم کو اگر لمحے ٹھہر جاتے

اگر سورج ہی ہوتے تو پھر اپنی دھوپ کی صورت
وجود یار کی دھرتی پہ شاہی ہم بکھر جاتے

Rate it:
Views: 336
20 Jul, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets