Add Poetry

جب جاں پہ لب جاناں کی مہک اک بارش منظر ہو جائے

Poet: Jamshed Masroor By: Sobia Sajo, Oslo

جب جاں پہ لب جاناں کی مہک اک بارش منظر ہو جائے
ہم ہاتھ بڑھائیں اور اس میں مہتاب گُل تر ہو جائے

کب دل کا لڑکپن جائے گا ہر وقت یہی ہے ضد اس کی
مانگیں تو وہیں پر مل جائے سوچیں تو وہیں پر ہو جائے

اک عالم جاں وہ ہوتا ہے تخصیص نہیں جس میں کوئی
اس وقت ہماری بانہوں میں جو آئے وہ دلبر ہو جائے

آشوب محبت کا آنسو رکھتا ہے تلون فطرت میں
آنکھوں میں رہے تو قطرہ ہے ٹپکے تو سمندر ہو جائے

جتنا بھی سمیٹیں آنکھوں میں رہتا ھی نہیں کچھ یاد ہمیں
یا رب وہ طلسم عارض و لب اک روز تو ازبر ہو جائے

جمشید متاع حسن جہاں سب اہل نظر کا حصہ ہے
جو چاہے قلندر ہو جائے جو چاہے سکندر ہو جائے

Rate it:
Views: 272
24 May, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets