Add Poetry

چشم بینا کیلیے پردہ ہٹانا ہوگا

Poet: RABNAWAZ By: rabnawaz, RIYADH

چشم بینا کیلے پردہ ہٹانا ہوگا
خاک مدینہ کو سرمہ بنانا ہو گا

اگر چاہے دو عالم کی کامرانی
انوار مدینہ سے خود کو چمکانا ہوگا

اگر طلب ہے کائناپ پہ چھانے کی
گنبد خضری کے سائے میں آنا ہوگا

اگر بجھانا چاہتے ہو ظلمت کی آگ
ابر مدینہ دشت عالم پہ برسانا ہوگا

اگر مٹانا چاہتے ہو یتیمی کا احساس
یتیموں کے والی کا بچپن دہرانا ہوگا

اگر خائف ہو ہجرت کے سانپوں سے
دامن غار ثور میں ایک بار جانا ہوگا

طفل شفقت سے ویراں ہے اگر قریہ آدم
حسنین کے بچپن کو چشم تخیل میں لانا ہوگا

اگر بھوک سے لرزیں ایمانوں کے ستون
بتول کے بابا کے گھر کو دیکھانا ہوگا

اگر اسیر ہو تخت شاھی کے قفس میں
منبر تاجدار عالم آنکھوں میں بسانا ہو گا

اگر مٹانا چاہتے ہو نا انصافی کے خیمے
پیغام منبر رصول پڑھ پڑھ کر سنانا ہو گا

اگر چاھے دنیا میں امن کی بہار
مدینے کی کلیوں سے آنگن سجانا ہوگا

ڈھونڈے بہت اصلاح کے متبادل راستے
منزل جس کیلے تڑپے اس گلی میں جانا ہوگا

بس کافی ہے میرے لیےشمع رسالت
جو روشنی نہ دیں ان دیوں کو بجھانا ہوگا

اس کے علاوہ کچھ نہیں خم گیسوئے حیات کے
آنے سے جانا اور پھر جانے سے آنا ہو گا

کوئی اور نہیں منزل در نبی کے بعد
سارے کچے گھروں کو اب گرانا ہوگا

Rate it:
Views: 484
28 Jan, 2013
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets