Add Poetry

زندگی کی کا اثاثہ

Poet: پاکیزہ زینی چوھدری By: pakiza, مونٹریال

شام ڈھل رہی ہے چپکے چپکے
دھیرے دھیرے یادوں کے دریچے
کھل رہے ہیں،خاموشی ہے ہر سو
میں ان یادوں میں کھو سی گئی ہوں
اس جہاں سے بیگانہ سی ہو گئی ہوں
کچھ یادیں جگڑے ہوئے ہیں مجھے،
میرے دامن کو پکڑے ہوئے ہیں
دل کی بنجر زمیں پر بسیرا ہے
کچھ یادوں کا،کچھ ٹوٹے ہوئے خوابوں کا
کچھ مسکراتی رولاتی خوشبوؤں کا
جیسے فقط ہوا کا اک جھونکا ہو
چند لمحوں کی یہ بے خبری
کسی کی زندگی کا اثاثہ ہے

Rate it:
Views: 321
29 Jul, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets