Add Poetry

یہ تشنگی کی چاہ ہے یہ دیوانگی کی راہ ہے

Poet: MARIA RIAZ GHOURI By: ماریہ غوری, ھارونآباد

یہ کیسی منزل
یہ کیسا سفر ہے
نا آج کا پتہ
نا کل کی خبر ہے
چلنا ہے مجھے تنہاہ
نا کوئی ڈگر ہے
دل میرا انجان ہے
لمحوں کا مہمان ہے
گھپ اندھیرہ ہے
چھپا سویرا ہے
دکھائے گا مجھے
چہرہ . . . . .۰
جس پہ آج نقاب
کا پہرہ ہے
خاموشی کے گھونٹ پی لوں گی
زندگی تھوڑی سی جی لوں گی
سایہ نا یہاں شجر کا ملے گا
دل اس عالم میں تنہاہ جلے گا
پھر بھی میں راضی ہوں
اس سفر سے نا باغی ہوں
اس شخص نے کہا تھا
اس سفر کی منزل پہ
میں تجھے ملوں گا
پھر تیرے ساتھ
مرتے دم تک چلوں گا
ہاں مجھے نکلنا ہے اس قافلے پر
رکھنا نہیں کچھ بھی فاصلے پر
میری منزل مجھے ملے گی
اس سفر کی ڈگر مجھے ملے گی
یہ راستا بہت کٹھن ہے
بڑھتے قدم پہ اک شکن ہے
مجھے بتایا ہے ان راستوں نے
یہ تشنگی کی چاہ ہے
یہ دیوانگی کی راہ ہے
ہاں یہ دیوانگی کی راہ ہے

Rate it:
Views: 538
27 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets