Add Poetry

خواب کیا تھا، خواب کی تعبیر کیا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

خواب کیا تھا، خواب کی تعبیر کیا
ہو گئی ہم سے کوئی تقصیر کیا

میں نے تو اک عام سی تھی بات کی
لگ گیا سینے میں جا کر تیر کیا

یہ جو تُم مُجھ میں نظر آنے لگے
کرلیا ہمزاد کو تسخیر کیا

مانتے ہو کیوں نہیں دُنیا کی بات
اب تُمہیں بھیجوں کوئی تصویر کیا

یوں گریباں چاک سے پھرتے ہو کیوں
ہوگیا ہے عشق دامن گیر کیا

آگیا کیا اب دُعاؤں پہ یقیں
کام کُچھ کرتی نہیں تدبیر کیا

مشورہ تھا عشق کے ہو لو مُرید
کر لیا تُم نے مُجھی کو پیر کیا

ہتھکڑی نے جو کلائی تھام لی
پاؤں میرے پڑ گئی زنجیر کیا

اپنےگھر کو آگ میں جھونکو ہو کیوں
کرسکو گے پھر اسے تعمیر کیا

سامنےتیرے سبھی پانی بھریں
شیریں،سوہنی،لیلیٰ، سسی،ہیر کیا

ایک تیرے بن ہُوں میں کُچھ بھی نہیں
لکھ کے دے دوں اب تُجھے تحریر کیا

ہےالگ اِن سے مری راہیں صبا
مصحفی،غالِب و درد و میر کیا

Rate it:
Views: 940
11 Dec, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets