Add Poetry

جن کے کاندھے گھر کا بوجھ اٹھاتے ہیں

Poet: محمد افضال عاطر By: محمد افضال عاطر, Pasrur

جن کے کاندھے گھر کا بوجھ اٹھاتے ہیں
وقت سے پہلے وہ بوڑھے ہو جاتے ہیں

کچی عمر میں ہو جاتی ہے پختہ سوچ
ذہن زمانے کی جب ٹھوکر کھاتے ہیں

کتب، کھلونے، چھن جاتے ہیں جب حالات
ننھے ہاتھوں میں اوزار تھماتے ہیں

کچرے سے روٹی چنتے مفلس سے پوچھ
کیسے وہ اس پیٹ کی آگ بجھاتے ہیں

تم نے کیسی آس لگا لی ہے ہم سے
پھول کبھی بلبل کے پیچھے جاتے ہیں

شک کی ٹھوکر کرچی کرچی کر دے گی
کانچ سے نازک یارو رشتے ناتے ہیں

دل نگری میں یاد تری یوں آتی ہے
جیسے پنچھی شام ڈھلے گھر آتے ہیں

اس دنیا میں کیسے جیتے ہیں عاطر
تلخ حقائق ہی تو یہ سکھلاتے ہیں

Rate it:
Views: 417
14 Feb, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets