Add Poetry

کہاں سے لائے

Poet: Wajid Imran By: Wajid Imran, Pirmahal

بات محبت کی تھی شرطِ وفا کہاں سے لائے
دشت میں بتاؤ تو تم گھٹا کہاں سے لائے

مقروضِ وقت ہوں کہ جی رہا ہوں ابتک
زیست کرنے کا ہنر فقط ہَوا کہاں سے لائے

یہ بھی خوب رہی کہتے ہو ڈھونڈ لاؤ کہیں سے
جو ہو تجھ جیسا اُسے مجھ ایسا کہاں سے لائے

نہ پوچھ اِس شہرِ تنگ دل میں ہم ایسے تہی داماں
مرنے کا ہنر جینے کا حوصلہ کہاں سے لائے

تیرے بعد اُجڑ گئی اے میرے رفیق حیات
وہ بزم طرب دل تباہ ! کہاں سے لائے

بہہ گئے ہیں جو وقت کی روانی میں اُنیں واجدؔ
ڈھونڈنے نکلے بھی تو عمر گذشتہ کہاں سے لائے

Rate it:
Views: 414
16 Feb, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets