Add Poetry

ہائے میری زمیں ہائے میرا وطن

Poet: فیصل سعید فیصلؔ By: Faisal Saeed, Karachi

فخرِ ارض و سما، خاتم الانبیاء
سرورِ ذی حَشَم، میں پَرِیشان ہوں !
آپؐ کے عہد میں جتنے کافر تھے سب
ہاں وہی سب کے سب اب یہاں آ بسے
فخرِ کون و مکاں کردیں اپنا کرم
میں پریشان ہوں میں پریشان ہوں

ایک نغمہ سنایا تھا ماں نے کبھی
"چاند میری زمیں پھول میرا وطن"
دو نفل پڑھ کے ماں، بَین کرتی ہے اب
ہائے میری زمیں ہائے میرا وطن

ہادیِ انس و جاں خاتِمُ الْاَنْبِیا
آپؐ سے کیا چھپا آپؐ پر سب عَیاں
نوری محفل کے قصے تو گم ہوگئے
نور کے نام پر ہیں تماشے بہت
ہاں ہیں حلوے بہت اور بتاشے بہت
ایک غدار کو ہم نے کہتے سنا
لوٹ لو لوٹ لو یہ چمن لوٹ لو
دخترِ مفلساں کا بدن لوٹ لو
سب کتابیں جلا دو قلم توڑ دو
شاعروں سے تم ان کا سخن لوٹ لو
جو ہے باقی بَچا وہ وطن لوٹ لو
کچھ بھی چھوڑو نہیں سب کا سب لوٹ لو
نام لے لے کے گاتا ہے وہ آپؐ کا
"عرش پر دھوم ہے فرش پر دھوم ہے"
"مومنو آج گنجِ سخا لوٹ لو"
لوٹنے کا مزا آج کی رات ہے

رہبرِ دو جہاں خاتم الانبیاء
المدد المدد یا رسولِ خدا
میں پَرِیشان ہوں ! میں پَرِیشان ہوں

Rate it:
Views: 405
11 Apr, 2017
More Patriotic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets