Add Poetry

ابھی کچھ اور بھی گرد و غبار ابھرے گا

Poet: Mohsin Bhopali By: Tajammul, khi
Abhi Kuch Aur Bhi Gird O Gubhar Ubhray Ga

ابھی کچھ اور بھی گرد و غبار ابھرے گا
پھر اس کے بعد مرا شہ سوار ابھرے گا

سفینہ ڈوبا نہیں ہے نظر سے اوجھل ہے
مجھے یقین ہے پھر ایک بار ابھرے گا

پڑی بھی رہنے دو ماضی پہ مصلحت کی راکھ
کریدنے سے فقط انتشار ابھرے گا

ہمارے عہد میں شرط شناوری ہے یہی
ہے ڈوبنے پہ جسے اختیار ابھرے گا

شب سیہ کا مقدر شکست ہے محسنؔ
در افق سے پھر انجم شکار ابھرے گا
 

Rate it:
Views: 1031
28 Sep, 2017
More Mohsin Bhopali Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets