Add Poetry

تمناؤں کو مجبوریوں کا ہار پہنا آیا ہوں

Poet: Muhammad Sualeh By: Muhammad Sualeh , Karachi

تمناؤں کو مجبوریوں کا ہار پہنا آیا ہوں
میں صبح بستر پہ اک خواب دفنا آیا ہوں

مخالف تم تھے ورنہ جیت مری تھی
اپنے ہاتھوں سےاپنے دلائل مٹا آیا ہوں

جو بہتر تھا ان کیلئے سو کیا کرتا میں
میں خود انکا اک اک خط جلا آیا ہوں

رورہے تھ ےرات گئے دیوانے یوں
ان سبھی کو اپنی سرگشت سنا آیا ہوں

تمہاری یادوں کےسمندر میں غوطہ لگاکے
لہروں میں کہیں خود کو جلا آیا ہوں

بنا دلیل جو مہر لگائی گئی ہے مجھ پہ
ان کو ان کی اوقات دیکھا آیا ہوں

آنسو تھے ، لہو تھا ، غضب تھا منظر
آئینے والے شخص کو میں رلا آیا ہوں

فکر کس کو یاں کہ مخالف ہیں کتنے
میں تو کل کے صالح کو جھٹلا آیا ہوں

Rate it:
Views: 311
02 Sep, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets