رو اسطرح کہ گرے دل پر جاکر آنسو
دھل جائیں وہ گناہ جو دل پر لگے تھے
غفلتوں کی نیندیں کب تک طاری رھیں گی ھم پر
جو پہلے نہیں جاگے وہ بعد میں روئے تھے
اگر ٹھوکروں سے بھی ھمیں چلنے کا سلیقہ نہ آئے گا
تو پھر وھیں گریں گے جہاں پہلے گرے تھے
قدرت نے آج ھم کو دکھایا ھے یہ تماشا
آج انکا نہیں کوئ مول جنکے ھاتھوں ھم بکے تھے
اس طوفان نے ھمیں کیوں کر دیا ھے اسطرح بے بس
رب کو چھوڑ کر کیوں مخلوق کے آگے جھکے تھے