Add Poetry

ہجر

Poet: Usman Ali Aafi By: Usman Ali Aafi, Gujrat

دو دن دور دنیا سے ، ایک ویران کمرے میں بند پڑا ہوں
کہ جس کی دیواریں میرے زخموں سے بین کر رہی ہیں
گھڑی کی ٹک ٹک، ٹک ٹک، تیرا نام پکار رہی ہیں
وینز خون کی بجائے تیری یادیں دل تک پہنچا رہی ہیں
کہ ہوا سے لہرتے پتوں کی کریچ، ہجر کے غم کو تازہ کر رہی ہے
بادل، اور آنسو کی سپیڈ کا اندازہ نیوٹن باخوبی لگا سکتا ہے
موبائل بھی افسردہ کونے میں پڑا تیرے میسج کا انتظار کر رہا ہے
کمرے کی دیورایں تیرے آنے کی طلب اور انتظارِ اجل سے افسردہ ہیں
ماں بند کمرے کی دیواروں سے آتی زخموں کی بین سن رہی ہیں
اچانک انتظارِ عزرائیل ختم، اور ایک بلند آواز گونجتی ہے انّ للہ و انا الیہ راجعون

Rate it:
Views: 435
26 Aug, 2019
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets