Add Poetry

خود سے گفتگو بھی نہیں

Poet: By: سمیرا عطاریہ, karachi

کلام تجھ سے نہیں خود سے گفتگو بھی نہیں
کسی بھی تیغ سے اب رشتہء گلو بھی نہیں

یہ کیسے ہجر کے دن ہیں کہ دل تو خون ہوا
جو رونا چاہا تو اب آنکھ میں لہو بھی نہیں

اسی کو کہتے ہیں شاید مقام وصل و فراق
کہ جس مقام پہ میں بھی نہیں ہوں تو بھی نہیں

خیال چارہ گری آج اس کا آیا ہے
کہ میرے زخم کو جب حاجتِ رفو بھی نہیں

ہماری بزم میں موضوعِ گفتگو تھا وہی
وہی نہیں ہے تو اب کوئی گفتگو بھی نہیں

یہ میرے شوقِ تجسس کو کیا ہوا الیاس
وہ سامنے بھی نہیں اس کی جستجو بھی نہیں
 

Rate it:
Views: 1238
18 Dec, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets