Add Poetry

آئینہ مکار کو توڑو

Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quetta

پھولوں سے نالش ہے تو چمن بھی اجاڑ دو
آئینہ مکار کو توڑو بگاڑ دو

سنتے ہیں کہ لوگ لوٹ کے لے جاتے ہیں متاع
اب کرلو تم احتیاط اور دل کو کواڑ دو

تنکے کا سہارا تو کافی نہیں مجھ کو
ڈوبنے سے بچوں کیسے تم کوئی پہاڑ دو

گہرے ہو تم ساگر سے اب چھپ ہو کیا ہوا
رودے گی ساری بستی ذرا دل تو جھاڑ دو

ہنستی ہوئی محفل کو سوگوار یوں کردو
صادق ذرا سنبھل کے کچھ دل کو دراڑ دو
 

Rate it:
Views: 318
08 Jan, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets