کیا خوب ان کے حسن نے کام کیا
یک بندہ خاکی کو اس نے رام کیا
گزرا جب وہ یوں میری گلی سے
ٹھیک سے نہ اس نے مجھے سلام کیا
میں نے جب ان سے کرنی چاہی بات
نہ سنی میری اور نہ کلام کیا
آوارگی میں میں حد سے گزر گیا
کہ اس ظالم نے مجھے غلام کیا
نہ کہا ہم نے کہ ہم تم کو نہیں چاہتے
مگر محسن اس نے کیونکر تجھے بدنام کیا