کوئی الزام لگا کر سزا دی ہوتی
میری لاش سرے بازار جلا دی ہوتی
اتنی نفرت تھی تو پیار سے دیکھا کیوں تھا
مجھے پہلے ہی میری اوقات بتا دی ہوتی
دیکھ کر زخم میرے آنکھیں چرا لی تم نے
پوچھ کر کچھ تو زخموں کی دوا دی ہوتی
سو جاتا میں بھی چین سے میرے ہمدم
تو نے اگر شوق سے آنچل کی ہوا دی ہوتی
زندگی اپنی بھی چین سے گزر جانی تھی کہ
تو نے اگر پیار سےدل میں جگہ دی ہوتی