جنازہ حیدرِ کرار کا پڑھا دِل نے میرے اندر جلوس نکلا ہے مولا دین کا میرے مولا صدا کُن کا طلبگار ہے عہبر مُنافق آج بھی تڑپا رہے ہیں ہم فقیروں کو