Add Poetry

آنکھیں

Poet: جاوید صدیقی By: جاوید صدیقی, کراچی

ہزار چہرے دیکھے پرتم سا چہرہ نہ دیکھا
یوں برسوںسے مرجھا ہوا چہرہ نہ دیکھا

چہرے پر چمکتی دمکتی آنکھیں بہت بولتی ہیں
پلکھوں پرآنسوؤں کے قطرے چھوڑتی ہیں

بے چین نگاہیں عجیب سا پیغام دیتی ہیں
اک نگاہ دیکھ کر ہمیں بھی تڑپا دیتی ہیں

کسی کے بچھڑنے پر عجیب سی کیفیت رکھتی ہیں
کسی کے ملنے پر رنگ و نورکی روشنی بکھیرتی ہیں

اے ریاض! آنکھیں بھی بہت کچھ بولتی ہیں
پڑھنے والی نگاہیں آنکھ کی زبان سمجھ لیتی ہیں

Rate it:
Views: 427
07 Oct, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets