Add Poetry

اپنوں کا لہو

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 بازار ظلمت پھر سے گرمانے چلے ہیں
وقت کے درندے قہر برپانے چلے ہیں

اپنے ہی لوگوں پر چلاتے ہیں گولیاں
اپنے ہی لوگوں کا لہو بہانے چلے ہیں

کیا ہی بت بنے بیٹھے ہیں قاضی وقت کے
منصف خود انصاف کی کھلی اڑانے چلے ہیں

کیا ہی گندہ کھیل ہے یہ انا پرستی بھی
تنگ نظری کی گنگا میں سب نہانے چلے ہیں

حیران ہوں اقتدار کے بوکھے کیا کچھ نہیں کرتے
یہ دولت کے پوجاری ایمان تک گنوانے چلے ہیں

اسد سلام ان مجاہدوں پر صد سلام ہزارہا
جو ظلم کے آگے آواز حق اٹھانے چلے ہیں

Rate it:
Views: 497
16 Mar, 2023
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets