Add Poetry

اڑان نظم

Poet: Malka Afroze Rohila By: Malka Afroze Rohila, krachi

پھر پنچھی پر تول رہا ہے
آوازوں کا جنگل گھنا ہے
پر اک صدا سب سے جدا ہے
سرحد پار سے آنیوالے مہمانوں سے
بول تول کا بازار گرم ہے
پھر تاریخ خود کو دھرانے کھڑی ہے
سر بام محلاتی رنگ رنگلیوں میں
کتنے طوفان چھپے ہیں
قریے سنسان ، چپ چاپ ہیں بستیاں
اس سناٹے میں بھی
بوٹوں کی صدا شور بن کے
سمے کی گنتی بھولا رہی ہے
اگر
ہوسکے تو
جاتے سمے نظریں ملا لینا
جنتا کو یہ سمجھا دینا
زنداں کی مسافت کیوں تنہا کاٹی ہے
نگاہیں آسمان پر تھیں
زمین تعظیم کرتی تھی
ہم وہ مسافر تھے
ماں جس کا انتظار کرتی تھی
(ملکہ افروز روہیلہ 2 اپریل 14ء )

Rate it:
Views: 342
03 Apr, 2014
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets