Add Poetry

اک سبز شاخ گلاب کی تھا اک دنیا اپنے خواب کی تھا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا اک شخص نے مجھ کو مار دیا

اک سبز شاخ گلاب کی تھا اک دنیا اپنے خواب کی تھا
وہ ایک بہار جو آئی نہیں اس کے لیے سب کچھ ہار دیا

یہ سجا سجایا گھر ساتھی مری ذات نہیں*مرا حال نہیں
اے کاش کبھی تم جان سکو جو اس سکھ نے آزار دیا

میں کھلی ہوئی اک سچائی مجھے جاننے والے جانتے ھیں
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی اور کن لوگوں کو پیار دیا

وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا
اس عشق نے زندہ رھنے کا مجھے ظرف دیا پندار دیا

میں*روتا ھوں اور آسمان سے تارے ٹوٹتے دیکھتا ھوں
ان لوگون پر جن لوگوں نے مرے لوگوں کو آزار دیا

وہ یار ھوں یا محبوب مرے یا کبھی کبھی ملنے والے
اک لذت سے کے ملنے میں وہ زخم دیا یا پیار دیا

مرے بچوں کو اللہ رکھے ان تازہ ہوا کے جھونکوں نے
میں*خشک پیڑ خزاں کا تھا مجھے کیسا برگ وبار دیا
 

Rate it:
Views: 590
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets