Add Poetry

ایک جاگیردار اپنے چیلوں سے

Poet: محمد خلیل الرحمٰن By: محمد خلیل الرحمٰن, Karachi

(حضرت علامہ اقبال سے معذرت کے ساتھ)​

اُٹّھو ! مری جاگیر کو اِک کھیت بنادو​
اِن کچے مکانوں پہ ذرا ہل ہی چلادو​

گرماؤ ذرا میرا لہو کھیل سے اپنے​
سرکار کے کارندوں کو آپس میں لڑادو​

’’سلطانیِ جمہور کا آتا ہے زمانہ‘‘​
ہاری جو مجھے ووٹ نہ دے اُس کو مِٹا دو​

جِس کھیت کا دہقان دِکھائے مجھے آنکھیں​
’’اس کھیت کے ہر خوشہء گندم کو جلادو‘‘​

دہقان کے بچے کہیں اسکول نہ جائیں​
سختی سے ذرا بات یہ تم ان کو بتادو​

گر روشنی ہوگی تو یہ کھائیں گے بھی زیادہ​
بہتر ہے چراغوں کو بھی تم اُن کے بجھادو​

’’میں ناخوش و بیزار ہوں مرمر کی سِلوں سے‘‘​
میرے لیے سونے کا حرم اور بنادو​

یہ ملک، یہ جاگیر ، یہ دولت بھی مری ہے​
یہ بات ذرا شاعرِ محفل کو سِکھادو​

Rate it:
Views: 428
09 Nov, 2013
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets