شہر میں سارے بھونچال آ چکا
قبضہ مافیا کے لئے وبال آ چکا
توڑ پھوڑ کے مناظر عجیب تھے
لگا جیسے کوئی ھے زوال آ چکا
اترے ہوے تھے چہرے قابضین کے
منہ پر انکے ضاہری ملال آ چکا
شاید ابکی بار بچنا نہین ممکن
کچھ گھیرا تنگ ایسا ہے جال آ چکا
کب کی سوئی حکومت اسد پھر جاگ اٹھی
آج اچانک جاگنے کا اسے خیال آ چک