Add Poetry

ترے وصل کی شبنم میں بھیگے تو خبر کیا تھی

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

ہر روز کا ملنا تھا ، ہنسنا تھا ہنسانا تھا
اس شوخ کی الفت کا اک وہ بھی زمانہ تھا

رت بیتی رفاقت کی ، اب ہجر کا موسم ہے
انجام پہ ہم روئے آغاز برا نہ تھا

ناکام رہی آخر ہر وقت کی دلد اری
ہم اپنا جسے سمجھے وہ شخص بیگانہ تھا

ترے وصل کی شبنم میں بھیگے تو خبر کیا تھی
ترے ہجر کے شعلوں میں ہمیں خود کو جلانا تھا

اک لمحے کو آیا اور پم دل کو لگا بیٹھے
اک جھونکا کہیں بھی تو جس کا نہ ٹھکانا تھا

کب داد کی حسرت تھی ، ہم نے جو غزل چھیڑی
شعروں میں محض اپنا احوال سنا نا تھا

اسے فکر تجارت تھی ، مشتاق سخن نہ تھا
سر درد تو محفل سے اٹھنے کا بہانہ تھا

امید مسیحائی ہم جس سے لگا بیٹھے
وہ زخم تو دیتا تھا زخموں کی دوا نہ تھا

جاتے ہوئے کہتے تھے اب یاد نہ تم کرنا
آسان کہاں زاہد انھیں دل سے بھلانا تھا

Rate it:
Views: 683
15 Jan, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets