کبھی آباد کرتا تھا کبھی برباد کرتا تھا
ستم ہر روز اک نیا ایجاد کرتا تھا
زمانہ ہو گیا لیکن خبر لینے نہیں آیا
جو پنچھی روز میرے نام پر آزاد کرتا تھا
اب چھوڑ گیا مجھے تو کیا ہوا
کبھی وہ میرے لیے رب سے فریاد کرتا تھا
مجھے اب بھی محبت ہے اسی کی ذات سے بس
جو شخص مجھے بدنام سرباذار کرتا تھا