Add Poetry

جب بھی جی چاہے نئی دنیا بسا لیتے ہیں لوگ

Poet: Sahir Ludhyanvi By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

جب بھی جی چاہے نئی دنیا بسا لیتے ہیں لوگ
ایک چہرے پہ کئی چہرے لگا لیتے ہیں لوگ

یاد رہتا ہے کِسے، گزرے زمانے کا چلن
سرد پڑ جاتی ہے چاہت، ہار جاتی ہے لگن

اب محبت بھی ہے کیا
اِک تجارت کے سِوا

ہم ہی ناداں تھے جو اوڑھا بیتی یادوں کا کفن
ورنہ جینے کے لیے سب کچھ بُھلا لیتے ہیں لوگ

جانے وہ کیا لوگ تھے، جن کو وفا کا پاس تھا
دوسرے کے دل پہ کیا گزرے گی، یہ احساس تھا

اب ہیں پتھر کے صنم
جن کو احساس نہ غم

وہ زمانہ اب کہاں جو اہلِ دل کو راس تھا
اب تو مطلب کے لیے نامِ وفا لیتے ہیں لوگ

Rate it:
Views: 908
12 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets