یہ زندگی بھی کسی روز دغا دے جائے گی
تم بھروسے ھو جس کے وہ کیا دے جائے گے؟
موت اتل ھے ھر صورت آنی ھے حضور
بس بھلے کی ہر قیمت ادا دے جائے گی
ماں“ کے قدموں تلے ھے جنت بے نظیر
کون جانے وہ کس کو یہ عطا دے جائے گی
ماں“ پر قربان کیجئے اسد اپنے دونوں جہاں
کہ ماں“ ھی تمہیں جنت کا راستہ دے جائے گی