Add Poetry

جو ذہن میں بس جائے نکالا نہیں کوئی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

شب غم ہے مگر چاند کا ہالا نہیں کوئی
جو ذہن میں بس جائے نکالا نہیں کوئی

وہ جائے تو کچھ دیر میں جل جاتی ہیں آنکھیں
اس دل سے محبت کا اجالا نہیں کوئی

چھپ کر ہی وہ رہتا ہے کسی روپ میں رہ لے
دانستہ کوئی سانپ تو پالا نہیں کوئی

بہہ جائے نہ قرطاس پہ آنکھوں کا سمندر
جزبات کو یوں شعروں میں ڈھالا نہیں کوئی

بیتی ہے مری عمر ترا نام سجاتے
اب بھی یہ مرا شوق نرالا نہیں کوئی

اک روز میں نکلی تھی خفا یار منانے
اس روز سے پاؤں کا یہ چھالا نہیں کوئی

جس زیست کے بازار میں بیٹھی ہوں میں کب سے
اس زیست کا یہ بوجھ اٹھایا نہیں کوئی

جس شخص نے آنکھؤں پہ بٹھایا مجھے وشمہ
اس کی تو محبت کا حوالہ نہیں کوئی

Rate it:
Views: 245
12 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets