جھٹک کر انچل دور نہ ہٹا مجھ کو
سایہ ہوں تیرا پاس بٹھا مجھ کو
الجھ پڑوں گا کانٹا بن کر تیرے ساتھ
پھول ہوں جوڑے میں سجا مجھ کو
میرے دم سے ہے پہچان تیری
پاس آ کر اپنا دیدار کرا مجھ کو
ہوں تیرا ساتھی جنم سے میں
دور رہ کر اتنا نہ ستا مجھ کو
آئوں گا بار بار تیرے سامنے میں
پکڑ کر ہاتھ راستہ دیکھا مجھ کو