Add Poetry

حرف باطل میں پھر تمیز کی شناخت کون کرے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

حرف باطل میں پھر تمیز کی شناخت کون کرے
تقدیروں کا کھیل ہے اس میں تفاوت کون کرے

یہاں تو انتشار ویرانیاں تقسیم ہوتی رہی ہیں
صبر میں سلطانی ہو تو بغاوت کون کرے

کم قدری تو ہے، لیکن خفگی سے دل بہلاتے ہیں
بڑے اختیار رلائیں گے یہ عداوت کون کرے

تم مہو ہو یہ ترویج تیرے نینوں سے ٹپکتی ہے
عشق نے عیاں کیا نہیں تو یہ ذلالت کون کرے

خلل سے پہلے کراہیت نہیں تھی اس دنیا سے
جنوں غالب بھی ہوگیا تو اب ملامت کون کرے

ہم کہیں صدا چھوڑکر کتراکے نہیں گذرے سنتوشؔ
یہاں خود کو صدائے بازگشت کی علامت کون کرے

 

Rate it:
Views: 740
19 Jan, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets