Add Poetry

خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ھے

Poet: Allam Iqbal By: saqib raheem, Jhelum

خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ھے
کہ میں اس فکر میں رہتا ھوں میری انتہا کیا ھے

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سےخود پوچھے بتا تیری رضا کیا ھے

مقام گفتگو کیا ھے اگر میں کیمیا گر ھوں
نہ پوچھ اے ھمنشیں مجھ سےوہ چشم سرمہ ساکیا ھے

اگر ہوتا وہ مجذوب فرنگی اس زمانے میں
تو اقبال اسکو سمجھاتامقام کبریا کیا ھے

نوائے صبح گا ہی نے جگر خوں کردیامیرا
خدایا جس خطا کی یہ سزا ھے وہ خطا کیا ھے

Rate it:
Views: 388
10 Jan, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets